Dec 3, 2017

وہی بے ربط یارانے ٗ وہی فنکاریاں اس کی

وہی بے ربط یارانے ٗ وہی فنکاریاں اس کی
بڑا بے چین کرتی ہیں تعلق داریاں اس کی
محبت کر کے بھی اس نے بدلی نہیں عادت
نہ اچھی رنجشیں, نہ اچھی یاریاں اس کی
بہت تکلیف دیتی ہیں کہ دونوں کو نہیں بھاتیں
اسے آسانیاں میری ٗ مجھے دشواریاں اس کی
کئی دن سے فقط اک خامشی کا ربط قائم ہے
بہت یاد آ رہی ہیں آج دل آزاریاں اس کی
کہاں تک ساتھ چل سکتے تھے ہم کہانی میں
ادھر میری جنوں خیزی ادھر بیزاریاں اس کی ___!!

No comments:

Post a Comment