Showing posts with label تم نے سچ بولنے کی جرات کی. Show all posts
Showing posts with label تم نے سچ بولنے کی جرات کی. Show all posts

Nov 27, 2017

جب کبھی تیرا نام لیتے ہیں

جب کبھی تیرا نام لیتے ہیں 
دل سے ہم انتقام لیتے ہیں 
میری بربادیوں کے افسانے 
میرے یاروں کا نام لیتے ہیں 
بس یہی ایک جرم ہے اپنا 
ہم محبت سے کام لیتے ہیں 
ہر قدم پر گرے ہیں پر سیکھا 
کیسے گرتوں کو تھام لیتے ہیں 
ہم بھٹک کر جنوں کی راہوں میں 
عقل سے انتقام لیتے ہیں 

Nov 24, 2017

تم نے سچ بولنے کی جرات کی

تم نے سچ بولنے کی جرات کی
یہ بھی توہین ہے عدالت کی
منزلیں راستوں کی دھول ہوئیں
پوچھتے کیا ہو تم مسافت کی
اپنا زادِ سفر بھی چھوڑ گئے
جانے والوں نے کتنی عجلت کی
میں جہاں قتل ہو رہا ہوں وہاں
میرے اجداد نے حکومت کی
پہلے مجھ سے جدا ہوا اور پھر
عکس نے آئینے سے ہجرت کی
میری آنکھوں پہ اس نے ہاتھ رکھا
اور اک خواب کی مہورت کی
اتنا مشکل نہیں تجھے پانا
اک گھڑی چاہئے ہے فرصت کی
ہم نے تو خود سے انتقام لیا
تم نے کیا سوچ کر محبت کی
کون کس کے لیے تباہ ہوا
کیا ضرورت ہے اس وضاحت کی
عشق جس سے نہ ہو سکا ، اس نے
شاعری میں عجب سیاست کی
یاد آئی تو ہوئی شناخت مگر
انتہا ہو گئی ہے غفلت کی
ہم وہاں پہلے رہ چکے ہیں سلیم
تم نے جس دل میں اب سکونت کی

سلیم کوثر