وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی کسی کے لئے لال ہری چوڑیاں خریدتے ہو
میں کہتا ہوں اب کسی کی کلائی پر یہ رنگ اچھا نیہں لگتا
وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی کسی آنچل کو آکاش لکھتے ہو؟
میں کہتا ہوں اب کسی کے آنچل میں اتنی وسعت کہاں ہے
وہ کہتی ہے کہ کیا میرے بعد کسی لڑکی سے محبت ہوئی ہے تمہیں؟
میں کہتا ہوں ، محبت صرف لڑکی پر مشتمل نہیں ہوتی
وہ کہتی ہے کہ جاناں ! لہجے میں بہت اداسیت سی ہے؟
میں کہتا ہوں کہ تتلیوں نے بھی میرے دکھوں کو محسوس کیا ہے
وہ کہتی ہے کہ کیا اب بھی مجھے بے وفا کے نام سے یاد کرتے ہو؟
میں کہتا ہوں کہ میرے نصیب میں یہ لفظ شامل نہیں ہے
وہ کہتی ہے کہ کبھی میرے ذکر پر رو بھی لیتے ہو؟
میں کہتا ہوں کہ میری آنکھوں کو ہر وقت کی پھوار اچھی لگتی ہے
وہ کہتی ہے کہ تمہاری باتوں میں اتنی گہرائی کیوں ہے؟
میں کہتا ہوں کہ تیری جدائی کے بعد مجھ کو یہ اعزاز ملا ہے!