Dec 6, 2017

میں خود پرست ہوگیا ہوں۔

تُم اپنے لب کاٹ کاٹ کر
ہر لفظ کو بے عنوان کر دیتی ہو
میں بھی احساس کی لَو کو
ہنسی کی ہوا سے بُجھا دیتا ہوں
تُم چاہتی ہو تجدیدِ محبت میں کروں
میں چاہتا ہوں کہ تُم مجھے حیرت میں ڈالو
وہ ایک بات جو ہمیں کہنی ہے
مگر ہم کہہ نہیں پاتے کہ ۔۔۔۔
جانے کس منزل پر آکر ہم کھڑے ہیں
جہاں تُم اَنا پرست بن گئے ہو
اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں خود پرست ہوگیا ہوں۔