Showing posts with label بہت تھک چکا ہوں. Show all posts
Showing posts with label بہت تھک چکا ہوں. Show all posts

Dec 4, 2017

بہت تھک چکا ہوں

بہت تھک چکا ہوں
یہی خود کو لکھنا اذیت کا سہنا
محبت کی نظمیں مکمل نہ ہونی
ہوا کا کوئی بھید مجھ پر نہ کھُلنا
میں کیا کر رہا ہوں
خبر بھی نہیں ہے کسے لکھ رہا ہوں
بہت تھک چکا ہوں
وہی جھیل اور جھیل کا اِک کنارا
وہ قصہ ہمارا
وہی نامکمل کہانی بھُلائے نہ بھولے
وہی چند پتھر ۔۔۔لرزتے ہوئے عکس
وہی جھیل کا رقص
وہی کیفیت تنگ ہونے لگا ہوں
بہت تھک چکا ہوں
بدن میں تھکاوٹ نہیں پر مِری آتما تھک چکی ہے
مسافت بھی جیسے بہت بڑھ چکی ہے
تذبذب ہے سکتہ ہے سانسوں کی لے ٹوٹتی جا رہی ہے
کوئی ساتھ ہے چھوٹتا جا رہا ہے
مِرے ہاتھ پائوں بھی شل ہو رہے ہیں
میں پانی میں اب ڈوبتا جا رہا ہوں
بہت تھک چکا ہوں.....