میں اکثر پڑھتا رہتا ہوں کبھی شاعر کی غزلوں میں
کبھی شاعر کی نظموں میں کبھی قصے کہانی میں
محبت یہ نہیں ہوتی محبت وہ نہیں ہوتی
محبت ایسی ہوتی ہے محبت ویسی ہوتی ہے
مرا یہ ماننا ہے کہ محبت بس محبت ہے
محبت دکھ نہیں دیتی محبت میں کوئی تنہا نہیں ہوتا
محبت کا اداسی سے کوئی رشتہ نہیں ہوتا
محبت کرنے والے دشت میں خوشحال رہتے ہیں
محبت میں محبت سے کوئی امید کر لینا حماقت ہے
جہاں امید ہوتی ہے محبت ہو نہیں سکتی
محبت میں کوئی آگے نہیں ہوتا کوئی پیچھے نہیں ہوتا
بڑا کوئی نہیں ہوتا کوئی چھوٹا نہیں ہوتا
کسے کے جسم سے اور روح سے رشتہ نہیں ہوتا
محبت تو کسی بھی چیز کے *ہونے* سے ہوتی
یہ *ہونا*فلسفہ ہے اک یہ *ہونے* اور *نہیں ہونے* کا مطلب جو سمجھتا ہے
محبت اس کو ہوتی ہے
محبت میں کبھی موجودگی کو شرط رکھ دینا
کسی کی زندگی کو شرط رکھ دینا محبت ہو نہیں سکتی
محبت میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کبھی ایسا نہیں ہوتا
کہ بس اس سے محبت ہو جو بدلے میں محبت دے
محبت رسم تھوڑی ہے محبت بس محبت ہے
انعام عازمی
No comments:
Post a Comment